کوئٹہ کا نام سنتے ہی اکثر آپ کے اذہان میں کرب و غم کے واقعات منڈلانے لگتے ہیں جو میڈیا کے توسد سے آپ تک پہنچتی رہتی ہے۔ بہت سے لوگ تو یہ بھی نہیں جانتے ہونگے کہ کوئٹہ کس صوبے میں واقع ہے، بعض اپنی کم علمی کی وجہ سے جبکہ بعض شعوری طور پر اسے افغانستان کا حصہ مانتے ہیں۔ خیر جہاں کوئٹہ بد امنی اور سیاسی غیر مستحکمی کی وجوہات سے جانا جاتا ہے، وہاں کچھ ایسی بھی چیزیں ہیں جو کہ کوئٹہ شہر کو جداگانہ حیثیت بخشتی ہے۔
کوئٹہ شہر بلوچستان کا صدر مقام ہے، جسے پرانے وقتوں میں شالکوٹ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ کوئٹہ چار پہاڑی سلسلوں کے دامن میں واقع ہے، جس میں تکتو، ذرغون، مہردار اور چلتن شامل ہیں۔ کہتے ہیں کہ اس شہر کو انگریز اسکی خوبصورت موسموں کی وجہ سے پسند کرتے تھے، اور ماضی قریب میں موسم ہی ایک وجہ تھی جسکی خاطر پنجاب کے لوگ چھٹیاں منانے کے لیے اکثر کوئٹہ کا رخ کرتے تھے۔
کہتے ہیں کہ آزادی سے پہلے کوئٹہ شہر میں اچھی خاصی آبادی ہندوں کی تھی جن میں سے بیشتر نے پاکستان بننے کے بعد کوئٹہ چھوڑنے کا انتخاب کیا، لیکن کوئٹۃ میں ابھی تک کوئٹہ میں ہندو اور عیسائی کمیونٹی آباد ہیں، یہی نہیں بلکہ بہت سی ایسی جگہیں جو قبل از آزادی ہندؤں کے نام سے منسوب تھیں اب ابھی انہی ناموں سے پہچانا جاتا ہے، جن میں گوردتھ سنگھ اور موتی رام روڈ سر فہرست ہیں۔
آیئۓ آپکو کوئٹۃ کے بارے میں چند ایسی دلچپ باتیں بتاتے ہیں جو کہ شاید ہی آپکو معلوم ہو۔
١. کوئٹہ پاکستان کا واحد شہر ہے جو سطح سمندر سے 1680 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
٢. کوئٹہ پشتو لفظ “کوٹ” سے اخذ کیا گیا ہے، جس کا مطلب قلع ہے، بعض کے مطابق کوئٹہ کو کو.قلع اسکی چہار پہاڑی سلسلوں کی وجہ سے کہا جاتا تھا۔
٣. کوئٹۃ ائرپورٹ پاکستان کے بلند ترین ائرپورٹس کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
٤. “کوئٹہ ریلوے” پاکستان کا سب سے بلند ترین ریلوے اسٹیشن ہے۔ جو کہ سطح سمندر سے سولہ سو میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
٥. زیارت ریزیڈینسی جہاں قائد اعظم نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے کوئٹہ سے 130 کلو میٹر دور ڈسٹرکٹ “ٹھنڈا زیارت ” میں واقع ہے۔
٦. غیر مصدقہ طور پر کوئٹہ گیارہ سو سینچری میں بھی آباد تھی، اور انہی دنوں میں محمود غزنوی نے کوئٹہ پر اپنا قبصہ جمایا تھا۔
٧.کوئٹہ کے گرد و نواح میں بہت سارے پھلوں کے باغات ہیں۔ جسکی وجہ سے اسے پھلوں کا .شہر بھی کہا جاتا ہے
٨. کوئٹہ کو اپنی خشک میوہ جات کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل ہے۔
٩. کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلہ کوئٹۃ کے مشرق میں واقع ہے۔ کوہ سلیمان ہندو کش پہاڑی سلسلوں کا جنوبی حصہ ہے، جو کہ افغانستان سے شروع ہوتی ہے۔
١٠. کڈی کباب، روش، بلوچی کباب، اور لاندی کوئٹۃ شہر کے پسندیدہ خوراکوں میں شمار ہوتا ہے۔